حضرتہ اٗمّٗ المصدیقین بی بی بھیکا سلام اللہ علیہا
🌹۵۰۹واں سالانہ عرس مبارک🌹
تاریخ عٗرسِ شریف:
بروزِ پیر / ۲ محرم الحرام ۴۴۴۱ھ /2 اگست 2022ء،
🌹سیرتِ مبارکہ :
حضرتہ بی بی بھیکا سلام اللہ علیہا کا قومِ مہدویہ میں بہت بڑا مقام و مرتبہ ہے، اللہ تعالی نے ان پر یہ احسانِ عظیم عطاکرتے ہوئے خلیفتہ اللہ کے ازواجِ مطہرات میں ان کا شمار کیا۔ بی بی کا جنم ایک ہندو راجہ کے گھر ہوا جو کہ کالپی اور چندیری کے درمیان کسی شہر کے راجہ کی بیٹی ہیں۔ جب اس مقام پر حضرت مہدی موعود علیہ الصلواۃ و السلام پہنچے۔ راجہ کی اس لڑکی (یعنی بی بی بھیکا سلام اللہ علیہا) کو کسی خبیث کا آسیب تھا۔ جس کی وجہ سے ان کو دنیا سے کوئی آگاہی نہ تھی اور کسی کو اپنے نزدیک آنے نہیں دیتی تھیں ۔ انکی دایہ ان کی خدمت میں لگی رہتی وہ تین چار دن کے بعد کچھ کھا لیتی تھیں۔ کوئی ان کے قریب جانہیں سکتاتھا۔ جب راجہ کو حضرت مہدی موعود ﷺ کے آمد کی خبر ملی، وہ خدمت میں آیا اور لڑکی کا حال بیان کیا۔ حضرتؐ نے اس کو اپنے پان کا پسخوردہ دیا اور فرمایا اس کو کھلاؤ اگر نہ کھائے تو پانی میں تر کر کے اس کے اوپر چھڑک دو۔ جب پسخوردہ لیکر روانہ ہوئے، ابھی محل نہ پہنچے تھے کہ لڑکی نے آہ و زاری شروع کردی اور کہنے لگی آہ میں جل گئی اور سر و پیر دیوار پر مارنے لگی۔ جب پسخوردہ ان کو کھلانا چاہا ایک چیخ ماری اور زمین پر گر گئیں۔ اس حالت میں پسخوردہ ان کے منہ پر مل دیا، اس سے فورا انہیں ہوش آگیا۔ راجہ اور اس کے لوگ و ریاست والے بہت مسرور ہوئے۔ راجہ نے خیال کیا کہ لڑکی کی زندگی مہدی موعود علیہ الصلواۃ و السلام کے صدقے میں ہوئی ہے۔ بہتر ہے کہ اس کو حضرت محمد مہدی موعود ﷺ کی نذر کردوں۔ پھر اس لڑکی کو لاکر، حضرت مہدی موعود علیہ الصلواۃ و السلام کی نذر کردیا۔ حضرتؐ نے قبول کرلیا، اور فرمایا کہ "مانجی دیو کیانی دئی آیا جی" اور اس لڑکی کو بی بی الہداتی علیہ السلام کے سپرد کر دیا وہ لڑکی نہایت حسنِ سیرت اور نیک صفات رکھتی تھیں۔ حضرتہ سیدہ بی بی الہداتی علیہ السلام نے ان کو شفقّت و محبت سےرکھا۔ ایک دن بی بی الہداتی علیہ السلام نے حضرت مہدی موعود علیہ الصلواۃ و السلام سے عرض کیا کہ آپؐ اس لڑکی کو اپنی خدمت سے سرفراز فرمائیں۔ حضرتؐ نے اس لڑکی کا نام "بھیکا" رکھا تھا، بی بی الہداتی علیہ السلام کا معروضہ سن کر حضرت مہدی موعود ﷺ نے فرمایا کہ "اے بی بی مجھکو خدا تعالی نے تمہاری جیسی بیوی دی ہے، سید محمودؓ جیسا فرزند دیا ہے، خونذا بڑھنؓ اور خونذا فاطمہؓ جیسی بیٹیاں دی ہیں اس لئے مجھے اب کسی اور بیوی کی ضرورت نہیں" بی بی نے بہت کوشش کی اور عرض کیا میرانجیؐ میری خاطر قبول فرمائیں۔ پس حضرت مہدی موعود علیہ الصلواۃ و السلام نے بی بی بھیکا سلام اللہ علیہا کو اپنی زوجیت میں قبول فرمایا۔ بی بی الہداتی علیہ السلام کا جب چاپانیر کے مقام پر وصال ہوا اس صدمہ سے بی بی بھیکا سلام اللہ علیہا بہت دلگیر ہوئیں، دونوں بیبیوں میں حقیقی بہنوں جیسی محبت تھی۔ بی بی کے بعد میرانجیؐ کا پورا خیال بی بی بڑھن جیؓ اور بھیکا سلام اللہ علیہا رکھتی تھیں اور بچوں کو کبھی بی بی الہداتی علیہ السلام کی کمی محسوس ہونے نہیں دیں۔
حضرتہ بی بی بھیکا سلام اللہ علیہا نے ایک دن فراہ مبارک میں ایک معاملہ بندگی میاںؓ کے شرف میں دیکھا کہ میراں مہدی موعود علیہ الصلواۃ و السلام کے گروہ میں قاتلوا و قتلوا ہو رہا ہے اس گروہ کو میں خوندکار کے حضور میں نہیں دیکھتی، حضرت نے فرمایا کہ وہ گروہ ابھی بندہؐ کے سامنے ظاہر نہیں ہوگا، بعد میں ظاہر ہوگا۔ حضرتہ بی بی بھیکا سلام اللہ علیہا کے اس معاملہ کی خبر جب حضرت بندگی میاں خوندشیخ مہاجرؓ کو ہوئی۔ آپؓ نے یہ کیفیت حضرت امیرالمصدیقین سیدنا شاہ دلاور اوّل و آخر رضی اللہ تعالی عنہ کے آگے بیان کی اور عرض کیا کہ آپؓ کو اس معاملہ کی خبر ہے۔ فرمایا ہاں معلوم ہے۔ جس وقت میراں علیہ الصلواۃ و السلام نے فرمایا "والذین ھاجرو ہوا، واخروجوا من دیارھم ہوا، و اوذوا فی سبیلی ہوا، اور قاتلوا و قتلوا جو رہ گیا ہے ماشاءاللہ ہوجائے گا۔ اس پر بندگی میاں سید خوندمیر رضی اللہ عنہ نے میاں یوسف رضی اللہ عنہ کو بھیج کر حضورِ میراںﷺ میں عرض کروایا یہ کار راز کس سے ہوگا؟ حضرت مہدی موعود علیہ الصلواۃ و السلام نے میاں یوسفؓ سے فرمایا کہ تم کو اس سے کیا کام ہے؟ میاں یوسفؓ نے عرض کیا کہ میرانجیؐ میاں سید خوندمیرؓ پوچھ رہے ہیں۔ فرمایا میاں سید خوندمیرؓ کہاں ہیں؟ عرض کیا ِادھر ہی کھڑے ہیں، آپﷺ میاں سید خوندمیرؓ کے پاس آئے اور ان سے فرمایا کہ بھائی سید خوندمیرؓ یہ کار راز تم سے پورا ہوگا۔ حضرتہ بی بی بھیکا سلام اللہ علیہا کا وصال ۲ محرم الحرام (عرس نامہ قلمی ہجری)۴۳۹ھ بروزِ اتوار 27 ستمبر 1527ء کو ہوا۔ اس وقت بی بی، شاہ دلاورؓ کے دائرہ جیور شریف میں تھیں اور یہیں دنیا سے پردہ فرمائیں نمازِ جنازہ قد شاہ دلاورؓ نے پڑھائی۔ حضرت مہدی موعود علیہ الصلواۃ و السلام کو بی بی بھیکا سلام اللہ علیہا سے کوئی اولاد نہیں ہوئی اور مہدی موعود علیہ الصلواۃ و السلام کے بعد ۲۴ سال تک حیات رہیں۔
✉️پیش کردہ: راہِ حق مہدویت✒

No comments:
Post a Comment